DSpace Repository

Financial System and Economic Development-Urdu

Show simple item record

dc.contributor.author Shakil Faruqi
dc.date.accessioned 2015-10-02T06:26:31Z
dc.date.available 2015-10-02T06:26:31Z
dc.date.issued 2014
dc.identifier.isbn 978-969-7502-00-4
dc.identifier.uri http://hdl.handle.net/123456789/13973
dc.description All rights reserved by author. This book in Urdu language is published, printed and sold subject to the condition it will not be stored in any electronic media or retrieval system, or transmitted, re-sold, copied or otherwise reproduced, or circulated in part or full in any form of binding or cover, without prior written consent of copyright owner as above. Printed in one volume; first printing, 2014. Text in 22 Chapters; Data Sets, supplement 102 pages; Opener, References en_US
dc.description.abstract مالیاتی نظام اور معاشی ترقی ۔ پاکستان ڈاکٹر شکیل فاروقی اُردومیں یہ اپنی نوعیت کی ایک علیحدہ نصابی کتاب ہے جو اطلاقی ضمن میں پاکستان کے مالیاتی نظام کی سبق آموزی کی خاطر لکھی گئی ہے، تا کہ اُس کی شناسائی میں اضافہ ہو۔ یہ مضامین مالیاتی نظام کے بنیادی احراف اور عمالات کا احاطہ کرتے ہیں اور پاکستانی معیشت کے مابین اس کے روابط کی نوعیت کو اُجاگر کرتے ہیں، جو مالیات اور معاشیات کی تعلیمی ضروریات کیلئے مفید ہو سکے۔ یوں یہ کتاب اپنے مضامین اور موضوعات کے حوالے سے ایک منفردحیثیت رکھتی ہے۔ ایسی نصابی کتابیں انگریزی میں با آسانی دستیاب ہیں ، لیکن اُردو میڈیم کے اساتذہ اور اور طلبا ٔ کو میسر نہیں۔ یہی جواز اسکاوش کے پس پشت رہا ہے۔گرچہ یہ معلوم ہے کہ پاکستان میں دیسی ساختہ چیزوں کی وقعت نہیں۔ ہم تو صرف امپورٹڈ مال کے گرویدہیں ، خواہ نمبر تین کا ہو لیکن مہنگا ہو۔ مزید بر آں، یہ کتاب کوئی مشاورتی خاکہ پیش کرنے کی خاطر نہیں لکھی گئی کیونکہ پاکستان میں مشیروںکی فوج ظفر موجود ہے اور مشاورتی مطالعات کا یک انبار لگا ہوا ہے۔ البتہ پاکستانی معیشت کے حالت بیشتر اوقات دگرگوں ہی رہی، ورنہ کشکول اُٹھائے پھرنے کی نوبت کیوں آتی۔ عموماً جب بھی معاشی بہتری کی خاطر پالیسیاں بنائی جاتی ہیں تو مالیاتی میکانیوں اور مداخلات پر نسبتاً زیادہ تکیہ کرنا پڑتا ہے لیکن وہ معیشت پر کس طرح اثرانداز ہوتے ہیں اُس کا ادراک عام نہیں۔ یہ سفر کس طرح سے طے ہوتا ہے اور ان مراحل سے کس طرح گُذر ہوتی ہے ، وہ مالیاتی نظام کی سبق آموزی میں معنی خیز مقام رکھتی ہیں۔ اس کتاب کے مضامین ۲۲ ابواب پر مشتمل ہیں جن کا متن ۵۲۴ میں صفحات پر پھیلا ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ایک شماریاتی ضمیمہ بھی منسلک ہے جس کے دس سالہ اعداد وشمار بینک دولت پاکستان رپورٹوں سے لئے گئے ہیں، پھر ان کا شماریاتی تجزیہ کر کے انھیں مختلف موضوعات کے سیٹ میں رکھا گیا ہے ۔ اس کے ساتھ ایک شماریاتی ضمیمہ بھی منسلک ہے جس کے دس سالہ اعداد وشمار بینک دولت پاکستان رپورٹوں سے لئے گئے ہیں، پھر ان کا شماریاتی تجزیہ کر کے انھیں مختلف موضوعات کے سیٹ میں رکھا گیا ہے ۔ یہ اطلاقی تجزئے اس کتاب کی روح رواں ہیں۔ البتہ ان مضامین میں جو مالیاتی اور معیشی اصطلاحات اور مترادفات استعمال ہوئے ہیں وہ عام فہم نہیں ، البتہ اُن کے معانی اور مفہوم کو آسان کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ہے۔ اُرد و میڈیم میں سائینسی لسان کا یہی المیہ ہے۔
dc.description.sponsorship Translations: Darul Shau’r, M Abbas Shad and Associates Riaz Ahmad Qaisar Zaman, Anees Sajjad, Mohammad Ahsan Cover Design: Hira Akram Research Assistance: Aliya Ijaz, Misbah Tariq Distribution and Follow-up: Qaisar Sultana, Chief Librarian Published by: Lahore School of Economics en_US
dc.language.iso other en_US
dc.publisher © Shakil Faruqi, Copyright Office, Library of Congress, United States en_US
dc.subject Financial Systems
dc.title Financial System and Economic Development-Urdu en_US
dc.type Book en_US


Files in this item

This item appears in the following Collection(s)

Show simple item record

Search DSpace


Advanced Search

Browse

My Account